آج مورخہ 28 ستمبر 2025 کو سیکریٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن و ٹرانسپورٹ گلگت بلتستان رحمان شاہ کی زیر صدارت محکما نہ امور کی پیش رفت پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا

آج مورخہ 28 ستمبر 2025 کو سیکریٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن رحمان شاہ کی زیر صدارت محکما نہ امور کی پیش رفت پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا –

اجلاس میں ڈائریکٹر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن گلگت بلتستان، ڈپٹی ڈائریکٹر دیامر استور ڈویژن، ڈپٹی ڈائریکٹر بلتستان ڈویژن ، ڈپٹی ڈائریکٹر گلگت ڈویژن اور منیجر آئی ٹی شریک ہوئے ۔

سیکریٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن

اجلاس میں گزشتہ میٹنگ میں ہونے والے فیصلوں کے عمل درآمد پر جائزہ لیا گیا – اس موقع پر بریفنگ میں سیکرٹری ایکسائز اینڈ ٹیکیسشن کو بتایا کہ گزشتہ تین ھفتوں کے دوران گلگت ڈویژن میں ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نے چوری اور ٹمپرڈ کی 44 گاڑیاں، بلتستان ڈویژن میں 8 گاڑیاں اور دیامر استور ڈویژن میں 6 گاڑیوں کو ایف آی آر دے کر ضبط کیا گیا ہے ۔ جبکی گز شتہ دو سے تین ہفتوں کے دوران گلگت ڈویژن میں 256 این سی پی ان انڈیکس گاڑیوں کی انڈیکسیشن ھوی ھے جبکہ بلتستان ڈویژن مے 125 این سی پی گاڑیوں کی انڈیکسیشن اور دیامر استور ڈویژن میں 41 گاڑیوں کا انڈیکسشن ہو چکی ھے- اس کے علاوہ گلگت ڈویژن سے غیر نمونہ 891 نمبر پلیٹس، بلتستان ڈویژن سے 241 نمبر پلیٹ اور دیامر استور سے 160 نمبر پلیٹس اترے گئے ہیں –
گلگت بلتستان کے تمام اضلاع کیا این سی پی گاڑیوں کے ریکارڈ کو ڈیٹا سنٹر کے ساتھ منسلک کر دیا گیا- اور ساتھ سا تھ تمام ڈیٹا کو دوسرے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ بھی شیر کیا جا رہا ہے –
سیکریٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن گلگت بلتستان نے مزید کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر روڈ بیٹ کو مزید موثر اور تیز کرتے ہوئے غیر قانونی گاڑیوں کے خلاف کارروائیہے گی جا ے گی اور این سی پی گاڑیوں کے انڈیکسشن کو مزید تیز کیا جائے گا –

سیکریٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن

جلاس میں گزشتہ میٹنگ میں ہونے والے فیصلوں کے عمل درآمد پر جائزہ لیا گیا – گزشتہ تین ھفتوں کے دوران گلگت ڈویژن میں چوری اور ٹمپرڈ کی 44 گاڑیاں، بلتستان ڈویژن میں 8 گاڑیاں اور دیامر استور ڈویژن میں 6 گاڑیوں کو ایف آی آر دے کر ضبط کیا گیا ہے ۔ سیکریٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن گلگت بلستان اس سلسلے کو مزید تیز کی ہدایت کی ہے۔

مزید تازہ ترین نیوز کو پڑھنے کیلئے لنک پر کلک کریں شکریہ https://ptnlive.com/wp-admin/

سیکریٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن

Sharing Is Caring:

Leave a Comment