ضلع غذر میں سپورٹس ویک — نوجوانوں کے جوش و جذبے کا مظہر… تحریر: ہدایت شاہ

ضلع غذر میں اس وقت گورنمنٹ انٹر اور ڈگری کالجز میں سپورٹس ویک جوش و خروش کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ نوجوان طلبا و طالبات کی دلچسپی اور بھرپور شرکت نے اس ہفتے کو ایک خوبصورت اور یادگار موقع بنا دیا ہے۔ کھیلوں کا یہ سلسلہ نہ صرف جسمانی و ذہنی صحت کے فروغ کا ذریعہ بن رہا ہے بلکہ طلبہ کے درمیان ٹیم ورک، برداشت اور قیادت جیسے مثبت اوصاف کو بھی اجاگر کر رہا ہے۔

غذر کے تعلیمی اداروں میں عرصہ دراز بعد اس نوعیت کی سرگرمیوں کا انعقاد خوش آئند عمل ہے۔ ڈگری کالج ہاتون، انٹر کالج گاہکوچ، ڈگری کالج گوپس اور دیگر اداروں میں مختلف کھیلوں کے مقابلے جاری ہیں جن میں فٹبال، والی بال، کرکٹ، بیڈمنٹن، دوڑ، رسہ کشی اور ٹیبل ٹینس شامل ہیں۔ ہر ادارے میں طلبہ اپنی ٹیموں کے ساتھ پرجوش انداز میں حصہ لے رہے ہیں جبکہ اساتذہ اور طلبہ مل کر اس ایونٹ کو کامیاب بنانے میں سرگرم کردار ادا کر رہے ہیں۔

یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ غذر جیسے پہاڑی علاقے میں کھیلوں کے مواقع محدود ہیں۔ بیشتر اداروں کے پاس کھیلوں کی سہولیات ناکافی ہیں، تاہم اس کے باوجود طلبہ کا جذبہ اور شوق دیدنی ہے۔ یہی عزم اس بات کا ثبوت ہے کہ نوجوان اگر موقع دیا جائے تو وہ ہر میدان میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا سکتے ہیں۔ سپورٹس ویک کے دوران مختلف کالجز میں کھیلوں کے ساتھ ساتھ کلچرل پروگرام، تقاریر، قومی نغمے اور تقریری مقابلے بھی ہو رہے ہیں جو اس ہفتے کو ہمہ جہت بنا رہے ہیں۔

غذر کے تعلیمی ماحول میں یہ سرگرمیاں نئی روح پھونک رہی ہیں۔ ماضی میں طلبہ صرف نصابی سرگرمیوں تک محدود تھے، مگر اب غیر نصابی سرگرمیوں کو بھی اہمیت دی جا رہی ہے۔ کھیلوں سے جہاں جسمانی صحت بہتر ہوتی ہے، وہیں طلبہ میں نظم و ضبط، قیادت، اور ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کا جذبہ پروان چڑھتا ہے۔ یہ خصوصیات مستقبل کے کامیاب شہری بنانے میں بنیادی کردار ادا کرتی ہیں۔

سپورٹس ویک کے دوران طلبہ نے اپنی کارکردگی سے یہ ثابت کیا ہے کہ اگر انہیں مناسب سہولیات اور مواقع میسر آئیں تو وہ ملکی و بین الاقوامی سطح پر بھی نمایاں کارکردگی دکھا سکتے ہیں۔ اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ اور محکمہ تعلیم کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ان اداروں میں کھیلوں کے میدان، کھیلوں کے آلات، اور کوچنگ کے مواقع فراہم کرے تاکہ نوجوان اپنی صلاحیتوں کو مزید نکھار سکیں۔

اساتذہ اور کالج انتظامیہ کا کردار بھی قابلِ تعریف ہے جنہوں نے محدود وسائل کے باوجود اس ایونٹ کو ممکن بنایا۔ خاص طور پر کھیلوں کے انچارج اساتذہ کی محنت اور طلبہ کی لگن نے اس ہفتے کو یادگار بنا دیا ہے۔ والدین بھی اس امر پر خوش ہیں کہ ان کے بچے تعلیم کے ساتھ ساتھ مثبت سرگرمیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔

ضرورت اس بات کی ہے کہ اس روایت کو محض ایک ہفتے تک محدود نہ رکھا جائے بلکہ سال بھر کھیلوں اور ثقافتی سرگرمیوں کا تسلسل قائم رکھا جائے۔ حکومت گلگت بلتستان اور محکمہ تعلیم اگر اس سمت میں عملی اقدامات کریں تو غذر کے نوجوان مستقبل میں قومی سطح کے کھلاڑی بن کر ابھر سکتے ہیں۔

آخر میں یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ سپورٹس ویک نے غذر کے نوجوانوں کے اندر چھپی ہوئی توانائی کو اجاگر کیا ہے۔ یہ ہفتہ محض کھیلوں کا نہیں بلکہ عزم، ہم آہنگی، محنت اور اُمید کا جشن ہے۔ ایسے مواقع ہی ہمارے نوجوانوں کے لیے روشن مستقبل کی ضمانت ہیں

ضلع غذر میں اس وقت گورنمنٹ انٹر اور ڈگری کالجز میں سپورٹس ویک جوش و خروش کے ساتھ منایا جا رہا ہے

Sharing Is Caring:

Leave a Comment