وطن کے پاسباں افواج پاکستان


تحریر: یاسر دانیال صابری
یہ وطن ہم سب کے وجود کی پہچان ہے، ہماری سانسوں کا محور، ہماری امیدوں کا مرکز۔ اس کے دفاع کے لیے جو لوگ اپنی نیند، آرام، خوشیاں اور سکون قربان کر دیتے ہیں، وہی ہماری افواجِ پاکستان ہیں۔ ان جوانوں نے اپنی زندگیوں کو ایک مقدس مقصد کے لیے وقف کر رکھا ہے ۔۔۔۔۔ اور وہ مقصد ہے وطنِ عزیز کی حفاظت، اس کی سرحدوں کی پاسداری، اور اس کی حرمت کا تحفظ۔ ان کا ہر قدم قوم کے تحفظ کے لیے اٹھتا ہے، ان کی ہر سانس پاکستان کے نام وقف ہوتی ہے۔ وہ اپنے گھروں، والدین، بچوں اور رشتوں سے دور رہ کر اس سرزمین کو محفوظ بناتے ہیں تاکہ ہم سب بے خوف زندگی گزار سکیں۔جب دشمن کی نگاہ وطن کی طرف اٹھتی ہے، تو سب سے پہلے یہی جوان دیوار بن کر کھڑے ہوتے ہیں۔

ان کے لیے جنگ اور موت خوف کی علامت نہیں بلکہ عزت کی نشانی ہے۔ وہ دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر وطن کے دفاع کے لیے سینہ سپر ہو جاتے ہیں۔ ان کے اندر وہ ایمانی حرارت ہے جو کسی توپ یا میزائل سے زیادہ طاقتور ہے۔ وہ نہ صرف بیرونی دشمن سے نبردآزما ہوتے ہیں بلکہ اندرونی دہشت گردی کے خلاف بھی صفِ اول میں موجود رہتے ہیں۔ یہ وہی بہادر سپاہی ہیں جن کی قربانیوں نے پاکستان کے ہر کونے کو امن کا گہوارہ بنایا۔ آج ہم جو آزاد فضا میں سانس لے رہے ہیں، وہ انہی کی قربانیوں کی بدولت ہے۔افواجِ پاکستان کے جوانوں کی زندگی بڑی سخت مگر باعزت ہوتی ہے۔ وہ آرام دہ بستروں کے بجائے سخت زمین پر سوتے ہیں، نرم کمبلوں کے بجائے وردی اوڑھتے ہیں،

اور عیش و عشرت کی زندگی کے بجائے قربانی، محنت اور خدمت کو اپنا شعار بناتے ہیں۔ عام آدمی اگر کچھ دن گھر سے باہر رہ جائے تو تھک جاتا ہے، مگر ہمارے فوجی مہینوں بلکہ سالوں تک اپنے گھروں سے دور، دشوار گزار پہاڑوں، صحراؤں اور جنگلات میں اپنی ذمہ داریاں انجام دیتے ہیں۔ ان کی زندگی کا ہر لمحہ وطن کے لیے وقف ہوتا ہے۔
یہ وہ لوگ ہیں جن کے پاس دکھاوے کا ساز و سامان نہیں ہوتا۔ ان کے سامان میں ایک سوئی، چند دھاگے، دو تین وردیاں، ایک جوڑا بوٹ، ایک کمبل اور چند ضروری چیزیں ہوتی ہیں۔ یہ سادہ سا سامان دراصل ان کی زندگی کے فلسفے کو بیان کرتا ہے — سادگی، تیاری اور فرض شناسی۔ وہ ان محدود وسائل کے ساتھ پوری دنیا کے جدید ترین دشمنوں کے سامنے کھڑے ہوتے ہیں اور اپنے ایمان، غیرت اور جذبے سے ہر خطرے کو شکست دیتے ہیں۔
شہادت کا جذبہ ان کے خون میں شامل ہے۔ ان کے لیے موت ایک اختتام نہیں بلکہ ایک اعلیٰ مقام ہے۔ وہ جانتے ہیں کہ جو اپنے وطن پر قربان ہو جائے وہ مٹتا نہیں بلکہ تاریخ کے اوراق میں ہمیشہ کے لیے زندہ رہتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ مشکل ترین حالات میں بھی مسکراتے ہیں۔ برف میں جما دینے والی سردی ہو یا تپتے سورج کی تیزی، وہ ہر حال میں اپنے فرض کو نبھاتے ہیں۔ ان کی آنکھوں میں خواب نہیں بلکہ وطن کی حفاظت کا عزم جھلکتا ہے۔ہم سب کو یہ سمجھنا چاہیے کہ فوجی صرف ایک سپاہی نہیں ہوتا، وہ ایک باپ، ایک بیٹا، ایک شوہر اور ایک بھائی بھی ہوتا ہے۔ جب وہ وطن کے لیے ڈیوٹی پر ہوتا ہے تو پیچھے اس کے بچے باپ کی یاد میں، ماں دعاؤں میں، اور بیوی انتظار میں ہوتی ہے۔

وطن

مگر وہ ان سب کو چھوڑ کر صرف اس لیے کھڑا رہتا ہے تاکہ قوم کے باقی بچے ہنسی خوشی کھیل سکیں۔ یہی قربانی کا اصل مفہوم ہے، یہی وطن سے محبت کا اصل ثبوت ہے۔ہمیں چاہیے کہ ہم ان قربانیوں کی قدر کریں۔ صرف زبانی نہیں بلکہ عملی طور پر۔ حکومت کو چاہیے کہ ان کے لیے بہتر سہولتیں فراہم کرے، ان کی تنخواہیں بڑھائے، ان کے اہلِ خانہ کے لیے صحت، تعلیم اور رہائش کی سہولتیں مہیا کرے تاکہ وہ سکونِ دل کے ساتھ اپنی ذمہ داریاں انجام دے سکیں۔ ایک مضبوط فوج صرف میدانِ جنگ میں نہیں بنتی بلکہ اس وقت بنتی ہے جب قوم اس کے پیچھے کھڑی ہو، اس کے جوان کو اپنے گھر کے بیٹے کی طرح سمجھے۔افواجِ پاکستان کی اصل طاقت ان کے جذبے میں ہے۔ دشمن جدید اسلحہ رکھ سکتا ہے، مگر ہمارے جوانوں کے پاس ایمان کی وہ قوت ہے جو کسی ٹیکنالوجی سے بڑھ کر ہے۔ انہوں نے ہر جنگ، ہر آزمائش میں یہ ثابت کیا ہے

کہ وہ دنیا کی بہادر ترین فوج ہیں۔ کارگل کی بلندیوں سے لے کر سوات، وزیرستان اور بلوچستان کے مشکل علاقوں تک، ہر محاذ پر ان کے کارنامے سنہری حروف میں لکھے جانے کے لائق ہیں۔ہماری خوشیاں، ہمارا سکون، ہماری نیند اور ہماری سلامتی انہی کی قربانیوں کا نتیجہ ہے۔ اگر فوج مضبوط ہے تو ملک محفوظ ہے، اگر فوج کا حوصلہ بلند ہے تو عوام مطمئن ہیں۔ اس لیے ہمیں اپنی افواج پر فخر کرنا چاہیے، ان کی عزت کرنی چاہیے، ان کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے پاکستان کا ہر شہری، چاہے وہ مزدور ہو یا طالب علم، تاجر ہو یا سیاستدان، اس بات کا ذمہ دار ہے کہ وہ اپنی افواج کا احترام کرے، ان کے لیے آسانیاں پیدا کرے، اور ان کے حوصلے بلند رکھے۔ یہ صرف ایک ادارے کی عزت نہیں بلکہ پورے وطن کی عزت ہے۔ ہم یہ دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ہماری افواج کو ہمیشہ سرخرو رکھے، ان کے جذبے کو مزید مضبوط کرے، ان کے اہلِ خانہ کو صبر و حوصلہ دے، اور اس وطنِ عزیز کو امن، استحکام اور ترقی عطا فرمائے۔
پاکستان پائندہ باد،
پاک فوج زندہ باد۔

وطن کے پاسبانوں کو سلام

وطن
Sharing Is Caring:

Leave a Comment