گلگت بلتستان کے ڈی ایچ کیو ہسپتالوں میں مریضوں کے کھانے کی فراہمی بند — عوامی تشویش میں اضافہ

گلگت بلتستان کے ڈی ایچ کیو ہسپتالوں میں مریضوں کے کھانے کی فراہمی بند — عوامی تشویش میں اضافہ
گلگت بلتستان کے تمام ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر (ڈی ایچ کیو) ہسپتالوں میں غریب اور مستحق مریضوں کو دیے جانے والے کھانے کی فراہمی بند کر دی گئی ہے۔ اس فیصلے کے باعث ہسپتالوں میں داخل مریضوں کو تین وقت کے کھانے کے حصول میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
عوامی اور سماجی حلقوں نے اس اقدام پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو فوری طور پر مریضوں کے لیے کھانے کی سہولت بحال کرنی چاہیے، کیونکہ ہسپتال میں زیر علاج اکثر مریض نادار طبقے سے تعلق رکھتے ہیں جن کے لیے تین وقت کا کھانا خریدنا ممکن نہیں ہوتا۔
عوامی نمائندوں اور شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت کو نہ صرف کھانے کی فراہمی دوبارہ شروع کرنی چاہیے بلکہ معیار کو بھی یقینی بنانا چاہیے۔ ان کا کہنا ہے کہ جب حکومت کھانے کی فراہمی کا ٹھیکہ دیتی ہے تو شفافیت کو اولین ترجیح دی جانی چاہیے۔ اگر کوئی ٹھیکیدار غیرمعمولی طور پر کم ریٹ دے کر ٹھیکہ حاصل کرتا ہے تو لازمی طور پر کھانے کا معیار متاثر ہوتا ہے۔
مقامی شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ کھانے کے ٹھیکے میرٹ پر دیے جائیں اور ہیلتھ سیکریٹریٹ کی سطح پر مؤثر چیک اینڈ بیلنس کا نظام قائم کیا جائے تاکہ غریب اور مستحق مریضوں کو علاج کے ساتھ ساتھ باعزت طریقے سے معیاری کھانا بھی مل سکے۔
عوامی مطالبہ یہ ہے کہ
ہسپتالوں میں مریضوں کے کھانے کی سہولت فوراً بحال کی جائے۔
ٹھیکے شفاف انداز میں میرٹ پر دیے جائیں۔
کھانے کے معیار کو باقاعدگی سے چیک کیا جائے۔
محکمہ صحت اس معاملے کا ازخود نوٹس لے۔

ڈی ایچ کیو

ڈی ایچ کیو

گلگت بلتستان کے ڈی ایچ کیو ہسپتالوں میں مریضوں کے کھانے کی فراہمی بند

ڈی ایچ کیو
Sharing Is Caring:

Leave a Comment